بجلی کی قیمتوں میں دو روپے تک اضافے کا امکان

اسلام آباد: ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بجلی کی قیمتوں میں ایک روپے 82 پیسے فی یونٹ اضافے کا امکان ہ

سی پی پی اے نے بجلی کی قیمتوں میں اضافے کی درخواست نیپرا میں جمع کرا دی۔ بجلی کی قیمتوں میں اضافے کی درخواست ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں کی گئی۔ گزشتہ ماہ 15 ارب 47 کروڑ یونٹ بجلی پیدا ہوئی، بجلی کی پیداواری لاگت 131 ارب 11 کروڑ روپے رہی۔

سب سے مہنگی بجلی فرنس آئل سے پیدا کی گئی، فرنس آئل سے بجلی کی پیداواری لاگت 33 روپے 32 پیسے فی یونٹ رہی، 23 روپے 71 پیسے فی یونٹ بجلی ایل این جی سے پیدا کی گئی جبکہ ایران سے 25 روپے 9 پیسے فی یونٹ میں بجلی درآمد کی گئی۔

24 پیسے فی یونٹ بجلی لائن لاسز کی نظر ہوئی، بجلی کی قیمتوں میں اضافے سے ایک ماہ میں صارفین پر 31 ارب روپے کا بوجھ پڑے گا، بجلی کی قیمتوں میں اضافے سے متعلق نیپرا میں 27 ستمبر کو سماعت ہوگی

الیکشن کمیشن نے عام انتخابات کیلیے ضابطہ اخلاق جاری کردیا

اسلام آباد: الیکشن کمیشن نے عام انتخابات کے لیے 88 نکات پر مشتمل مجوزہ ضابطہ اخلاق جاری کردیا۔

جاری کردہ ضابطہ اخلاق کے مطابق صدر، وزیراعظم، وزرا اور عوامی عہدیدار انتخابی مہم میں حصہ نہیں لےسکیں گے جبکہ سینیٹرز و بلدیاتی نمائندے انتخابی مہم چلا سکیں گےاور ترقیاتی اسکیموں کے اعلانات پر پابندی ہوگی۔

الیکشن کمیشن کے مطابق عدلیہ، نظریہ پاکستان کے خلاف گفتگو اور مہم پر پابندی ہوگی جبکہ سیاسی جماعتیں، امیدوار رشوت، تحائف، لالچ نہیں دینگی اور سیاسی جماعتیں جنرل نشستوں پر 5 فیصد خواتین امیدواروں کو ٹکٹس دینگے۔ ضابطہ اخلاق کے مطابق جلسے جلوسوں اور عوامی اجتماعات میں اسلحہ کی نمائش، سرکاری خزانہ سے سیاسی و انتخابی مہم چلانے اور سرکاری ذرائع ابلاغ پر جانبدرانہ کوریج پر پابندی ہوگی۔

الیکشن کمیشن کے مطابق سیاسی جماعتوں کو جلسوں کی اجازت انتظامیہ سے مشروط ہوگی، سرکاری وسائل کے انتخابی مہم میں استعمال پر پابندی ہوگی جبکہ کار ریلیوں، فرقہ وارانہ، لسانیت پر مبنی گفتگواور کسی شہری کے گھر کے سامنے احتجاج یا دھرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔

ضابطہ اخلاق کے مطابق امیدوار ہر پولنگ بوتھ پر ایک پولنگ ایجنٹ حلقہ کےلئے 3 الیکشن ایجنٹ مقرر کرسکتا ہے، الیکشن ایجنٹ کا متعلقہ حلقہ سے ہونا لازمی ہوگا جبکہ سرکاری املاک پر سیاسی جماعتوں کے پرچم لگانے پر پابندی ہوگی۔

اسلام آباد: الیکشن کمیشن نے عام انتخابات کے لیے 88 نکات پر مشتمل مجوزہ ضابطہ اخلاق جاری کردیا۔جاری کردہ ضابطہ اخلاق کے مطابق صدر، وزیراعظم، وزرا اور عوامی عہدیدار انتخابی مہم میں حصہ نہیں لےسکیں گے جبکہ سینیٹرز و بلدیاتی نمائندے انتخابی مہم چلا سکیں گےاور ترقیاتی اسکیموں کے اعلانات پر پابندی ہوگی۔